حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مرادآباد کے کندرکی سادات میں امام جمعہ حجۃ الاسلام مولانا سید آفاق عالم زیدی صاحب کی صدارت میں ایک احتجاجی جلسہ ہوا جس میں کندرکی سادات کے مومنین و معزز حضرات نے شرکت کی۔
جس میں مولانا آفاق عالم صاحب نے کہا کہ وسیم رضوی کو رضوی نہ کہو بلکہ وسیم رشدی کہو اس لیے کے یہی وہ لعنتی ہے جس نے چند روز پہلے قرآن مجید سے ٢۶ آیتیں ہٹانے کی بات کی تھی اور اب پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کی ہے کہ جو ناقابل برداشت ہے اور ہم اپنی حکومت سے بھی کہنا چاہتے ہیں کہ ایسا آدمی امن اور امنیت کیلئے خطرہ ہوتا ہے لہذا اس وسیم رشدی پر کاروائی کی جائے اور اس نے جو کتاب لکھی ہے اس پر بینڈ لگایا جائے۔
اب وسیم رشدی نہ شیعہ ہے نہ مسلمان بلکہ مرتد ہوچکا ہے تو پھر اب یہ شیعہ وقف بورڈ کا منبر کیسے ہے اب یہ کیسے چیرمین بن سکتا ہے ۔ لہذا ہم اس گستاخ رسول کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مانگ کرتے ہیں کی چند ماہ میں اترپردیش کے الیکشن ہونے والے ہیں اس آدمی کے بیانات پر بینڈ لگائیں کہیں ایسا نہ ہوکہ اس کے بیانات کی وجہ سے فضا خراب ہوجائے۔